جلوہ مایوس نہیں دل، نگرانی، غافل!

چشمِ امید ہے ، روزن تری دیواروں کا
وحشتِ نالہ بواماندگیِ وحشت ہے
جرسِ قافلہ، یاں دل ہے گرفتاروں کا
پھر وہ سوئے چمن آتا ہے ، خدا خیر کرے !
رنگ اُڑتا ہے گلستاں کے ہوا داروں کا


Similar Threads: