حالت نشہ میں دیکھنا اس بے حجاب کی
ہر ناز سے ٹپکتی ہے مستی شراب کی
کوچہ میں آ پڑے تھے ترے خاک ہو کے ہم
یاں تو صبا نے اور بھی مٹی خراب کی
قاصد جواب جان مری دے چلی مجھے
پر منتظر ہے آنکھوں میں خط کے جواب کی
نکلے ہو مے کدہ سے ابھی منہ چھپا کے تم
دابے ہوئے بغل میں صراحی شراب کی
اے ذوق بس نہ آپ کو صوفی جتائیے
معلوم ہے حقیقتِ ہو حق جناب کی
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks