Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے

پھر کسی اور کی کچھ بات نہ مانی دل نے

ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف
اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے

اب بھی نوحے ہیں جدائی کے وہی ماتم ہے
ترک کب کی ہے کوئی رسم پرانی دل نے

بات بے بات جو بھر آتی ہیں آنکھیں اپنی

یاد رکھی ہے کسی دکھ کی کہانی دل نے

ڈوبتی شام کے ویران سمے کی صورت
تھام رکھی ہے تیری ایک نشانی دل نے

umda intekhab
thanks