umda intekhabپلٹ کے آنکھ نم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
گئے لمحوں کا غم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
سر تسلیمِ خم کر کے بہت کچھ مل تو سکتا ہے
سر تسلیمِ خم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
محبت ہو تو بے حد ہو، جو نفرت ہو تو بے پایاں
کوئی بھی کام کم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
میں دہشت گرد ہوتا تو اسے برباد کر دیتا
مگر اس پر ستم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
میں اک اک بوند کے پیچھے ، نہ بھاگا ہوں نہ بھاگوں گا
سمندر یوں بہم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
عدیم انساں کی آنکھوں میں تو دنیا دیکھ سکتا ہوں
سبو کو جامِ جم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks