google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے


      ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے

      ہم آج بھی ہیں تیری رہگذر میں بیٹھے ہوئے

      عجیب شکلیں بناتی رہی ہے تنہائی!
      میں ڈر گیا تھا خود اپنے ہی گھر میں بیٹھے ہوئے

      کھلی ہے آنکھ مگر نیند ٹوٹتی ہی نہیں
      وہ خواب تھے کہ ہیں اب تک نظر میں بیٹھے ہوئے

      چمک رہا ہے تیرا شہر جگنوؤں کی طرح
      کہ ہیں ستارے میری چشمِ تر میں بیٹھے ہوئے

      بچھڑ کے تجھ سے ، نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپ
      اڑا دیئے ہیں پرندے، شجر میں بیٹھے ہوئے

      چھپا ہوا ہوں کہ سب شغل پوچھتے ہیں میرا
      وگرنہ کٹتا ہے کب وقت، گھر میں بیٹھے ہوئے

      ازل سے گھوم رہا ہوں بس ایک محور پر
      میں تھک گیا ہوں زمیں کے بھنور میں بیٹھے ہوئے

      کروں بھی کام کہاں اپنی سطح سے گر کر
      کہ آشنا ہیں مرے،شہر بھر میں بیٹھے ہوئے



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے

      ہم آج بھی ہیں تیری رہگذر میں بیٹھے ہوئے

      عجیب شکلیں بناتی رہی ہے تنہائی!
      میں ڈر گیا تھا خود اپنے ہی گھر میں بیٹھے ہوئے

      کھلی ہے آنکھ مگر نیند ٹوٹتی ہی نہیں
      وہ خواب تھے کہ ہیں اب تک نظر میں بیٹھے ہوئے

      چمک رہا ہے تیرا شہر جگنوؤں کی طرح
      کہ ہیں ستارے میری چشمِ تر میں بیٹھے ہوئے

      بچھڑ کے تجھ سے ، نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپ
      اڑا دیئے ہیں پرندے، شجر میں بیٹھے ہوئے

      چھپا ہوا ہوں کہ سب شغل پوچھتے ہیں میرا
      وگرنہ کٹتا ہے کب وقت، گھر میں بیٹھے ہوئے

      ازل سے گھوم رہا ہوں بس ایک محور پر
      میں تھک گیا ہوں زمیں کے بھنور میں بیٹھے ہوئے

      کروں بھی کام کہاں اپنی سطح سے گر کر
      کہ آشنا ہیں مرے،شہر بھر میں بیٹھے ہوئے

      umda intekhab
      thanks


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ادھر بھی دیکھ کبھی اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      umda intekhab
      thanks





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •