Originally Posted by intelligent086 اور ہے اپنی کہانی اور ہے داستاں اس کو سنانی اور ہے میں تو سویا تھا ستارے اوڑھ کر یہ ردائے آسمانی اور ہے ریگِ صحرا میں سفینہ کیا چلاؤں اس سمندر کا تو پانی اور ہے پھول بھی لیتا چلوں کچھ اپنے ساتھ اس کی اک عادت پرانی اور ہے اجنبی! اک پیڑ بھی ہے سامنے اس کے گھر کی اک نشانی اور ہے یوں دبائے جا رہا ہوں خواہشیں جیسے اک عہدِ جوانی اور ہے پار جانے کا ارادہ تھا عدیم آج دریا کی روانی اور ہے Lajawab intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Lajawab intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks