آستانے تلاش کرتا ہے
دل ٹھکانے تلاش کرتا ہے
میرے دل کی حقیقتیں سن کر
وہ فسانے تلاش کرتا ہے
ہر مسافر ہی دشت_ الفت میں
شامیانے تلاش کرتا ہے
جب اسے یاد کچھ دلاتا ہوں
وہ بہانے تلاش کرتا ہے
راہ تکنا جنوں کی عادت ہے
کیا، نہ جانے تلاش کرتا ہے
وہ مجھے کھو کے خاک میں محسن
اب خزانے تلاش کرتا ہے


Similar Threads: