اداسیمجھے لکھ رہی ہے
خطوںمیں، کتابوں میں
ٹیبلپہ بکھرے ہوئے کاغذوں میں ۔۔
خداقید میں ہے
تمھیںیاد ہے کچھ
رہائیکی تاریخ کیا ہے ۔۔
زمیںایک آنسو ہے مٹی میں گوندھا ہوا
وقتکی بند مٹھی میں کچھ بھی نہیں ہے
فقطجسم کی خاک ہے
نارسائیکا دکھ ہے
اداسیہے،’’لا‘‘ ہے
کسیدن اسے کھول کر دیکھنا
بھربھریریت سارے خلا پاٹ دے گی
خداخود سے آزاد ہو گا۔۔
مجھےیاد ہے
میرےہونے کی خواہش میں
ماںنے فقط آنسوؤں کو دعاؤں میں شامل کیا تھا
مگرمیں نے پھر بھی
خوشیاس کی آنکھوں سے بہتی ہوئی دیکھ لی تھی۔۔
ڈرومت
محبتکے اوقات خود کار بٹنوں کے زیر اثر ہیں
تمھاراجنم روشنی ہے
مراخواب گہری، گھنی رات میں راستہ بھولتا جارہا ہے
٭٭٭




Similar Threads: