google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12
    Results 11 to 11 of 11

    Thread: صنف نازک

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      صنف نازک



      صنف نازک اور مرد ایک جوڑے کی صورت میں دنیا کے سامنے ظاہر ہوتے ہیں، اکثر کہا جاتا ہے کے دنیا کو تعلیم دینے والا مرد ہے، مگر مرد کو تعلیم دینے والی عورت ہے، اور ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک کامیاب عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، یہ وہ باتیں ہیں جو بظاھر سب کو معلوم ہوتی ہیں، اور ایسی سوچ کا عملی نمونہ ہم اکثر دیکھا کرتے ہیں، مگر ایک سوچ اور ہے، کہ جس پر اکثر لوگوں کا دھیان نہیں جاتا، مگر ہر گھر کی کہانی کا حصّہ ہوتی ہے یہ سوچ ، الله پاک نے مرد کو عورت سے بڑا رتبہ دیا ہے، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر دوسرے گھر میں کمائی کا زیادہ حصہ مرد کے کی محنت کا نتیجہ ہوتا ہے، عورت اپنے والدین کے گھر سے رخصت ہو کر مرد کے گھر یا مرد کی بقیہ فیملی کے ساتھ گزر بسر کرتی ہے، مگر عورت کے گھر میں داخل ہوتے ساتھ ہی ، عوامل ، خیالات اور رہن صحن میں تبدیلیاں واقیع ہونے لگتی ہیں، یہ ایک فطری عمل ہے، مگر یہ تبدیلیاں اکثر گھروں کی بربادی کا سامان بھی ہوتی ہیں، مرد کو الله پاک نے ہمت، طاقت، اور عورت سے زیادہ عقل سے نوازا ہے، اور اگر خواتین اس بات کو ماں لیں تو شاید دنیا میں اکثر مرد اور خواتین کے بیچ ہونے والے فسادات کی تمام وجہیں ختم ہو جایئں، مرد اپنے مقام پر کام کرے. اور عورت اپنے مقام پر.

      ایک مرد جو اپنی تمام تر زندگی ، اپنی اور اپنے والدین کی عزت بنانے میں، اور پھر اپنی تمام تر محنت عزت سے کمانے اور اپنے تمام لوگوں کو سمیٹنے میں لگا دیتا ہے، وہ ایک عورت کے زندگی میں آتے ساتھ ہی اکثر اپنے اس مفاد سے دور ہوتا جاتا ہے، ایک مرد نے جتنی عزت اپنے خاندان میں بنائی ہوتی ہے، اچھے بیٹے ہونے، اچھے بھائی ہونے، اور اچھے دیور یا جیٹھ ہونے کے ناتے، وہ تمام تر ایک نا سمجھ عورت اسکی زندگی میں آ کر ختم کر دیتی ہے . آج کل کی بیٹیوں، اور خواتین کی اولین سوچ یہ ہی ہوتی ہے رخصتی کے وقت، کہ کب اور کیسے جتنی جلدی ممکن ہو اپنے شوہر کو ، یا اپنے داماد کو اسکے ماں باپ اور بہیں بھائیوں سے دور کر دیا جائے، اور اسلام کی اس بنیادی سوچ کو اپنے ذہن سے بلکل جھٹک دیتی ہیں کہ الله پاک نے انکے نصیب میں جو کچھ بھی لکھا ہے ، وہ انکو مل کر رہے گا، اور ایک عورت جب کسی کی بیوی بنتی ہے، کسی کی ماں بنتی ہے، تو حالات اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر کی ہر چیز کی مالکن بنتی جاتی ہے، اس سے اسکا یہ حق کوئی بھی نہیں چھین سکتا، البتہ مرد کا یا عورت کا آپے سے باہر ہونا علیحدہ عوامل ہیں، اور زندگی میں بدنصیبی ہو تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا . مگر صبر شکر کے ساتھ ایک عورت اپنی زندگی میں وہ سب کچھ حاصل کر لیتی ہے کہ جسکی وہ حقدار ہوتی ہے.

      عورت میں الله پاک نے قدرتی طور پر قربانی کا جذبہ اور نیکیاں کمانے کے مواقعے رکھے ہیں، جاہل عورت وہ ہوتی ہے کہ جو اپنے شوہر کو پہلے اپنا غلام بناتی ہے، اور پھر اس غلام کی غلامی کرنا پسند کرتی ہے، اور ایک سلجھی ہوئی سمجھدار عورت ، مرد کو پہلے اپنا سب کچھ بلکہ راجا بناتی ہے اور پھر اسکی رانی بن کے رہتی ہے، مگر ہمارے ہاں ، سمجھداری سے زیادہ نفسانی خواہشات کی پرستش کی جاتی ہے، اور عورت کی نفسانی خواہش اسے ، الگ تھلگ رہنے ، تمام مال و جائداد کو سمیٹ لینے ، اور لڑکے کو اسکے والدین سے دور کرنے ، لڑکے کا اپنے بھائیوں بہنوں سے تعلقات ختم کروانے کے جذبوں اور لوگوں سے رکھ رکھاؤ ختم کروا لینے پر مجبور کرتی ہے، اور اس خواہش کی تکمیل کے لئے عورت، اپنے شوہر کی تمام عمر کی کمائی ہوئی عزت، شان ، اور نام کو خاک میں ملانے میں مشغول ہو جاتی ہے، اور اس ادھیڑ بن میں لگی رہتی ہے کہ ، کیسے اور کب تعلقات خراب کیے جایئں ، شوہر کے اسکے بہن بھائیوں اور والدین پر فرائض کو کیسے احسانات کا لباس پہنا دیا جائے ، اور پلک جھپکتے شوہر سے اسکے تمام اپنوں کو دور کر کے اپنا پورا پورا حق قائم کر لیا جائے .

      یہ بات اگر ایک عورت سوچ لے کہ اسکا شوہر جتنی عزت بنا رہا ہے، اس تمام عزت میں وہ برابر کی شریک ہے،، عورت اگر یہ سوچ لے کے اپنے مرد کے کیے گئے فرائض اور احسانات میں خوشی خوشی اپنی رضا شامل کر لے ، تو وہ خود بھی مفت کی نیکیاں کما رہی ہے، اور اسکے لئے اسے کچھ کرنا بھی نہیں پڑ رہا،تو پھر ایک کامیاب عورت کو اور کیا چاہئے . میرے خیال سے ایک عورت اپنے شوہر کی مکمل رضا حاصل کر لیتی ہے اگر وہ شوہر کی رضا میں راضی ہو جائے، مگر نا جانے عورت کو خدا اور مزاجی خدا کی رضا سے زیادہ اپنی نفسانی خواہشات کی تکمیل کیوں عزیز ہو جاتی ہے . کاش کے ایک مسلمان عورت اس جذبے کو سمجھے اور اس سے سرشار ہو . آمین


      Similar Threads:

    2. #11
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 singer_zuhaib's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      Islamabad
      Posts
      577
      Threads
      217
      Thanks
      26
      Thanked 66 Times in 52 Posts
      Mentioned
      8 Post(s)
      Tagged
      783 Thread(s)
      Rep Power
      23
      Assalam o Alaikum.


      Ameen.

      nice thread specialy immature women.

      Nek Seerat Orat ko RABB REHMAN ne Mard k liye Donia ka Behtareen Tohfa Qarar dia hai.

      or Beshak RABB REHMAN ka Farman e Aali Hikmat o Danai se Bhar pur tareen hai.

      RABB REHMAN Donia Ka ye Behtareen Tohfa Muje or Tamam Muslims ko Naseeb farmaey.

      Ameen.

      pls ek bar Darood pak parh le.



      Maktab E Ishq ka Dastoor Nirala Dekha
      Os Ko Chutti Na Mili Jis Ne ''Sabaq Yaad'' Kiya

      Talaash E khudi

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •