Originally Posted by intelligent086 یوں ہر گلی کنارہ کش و چشم پوش ہے جیسے ہمارا گھر سے نکلنا گناہ ہو منبر میں ایسا لحن ہے ایسا سرّوش ہے جیسے ہمارا نامۂ رندی سیاہ ہو ہوں دن گزر رہے ہیں کہ نہ فردا نہ دوش ہے اے اعتبارِ وقت معّین نگاہ ہو اب تک قتیلِ ناوکِ یاراں میں ہوش ہے اے دوستوں کی مجلسِ شوری صلح ہو "میری سنو جو دوشِ نصیحت نیوش ہے دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو" Umda Intekhab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda Intekhab Sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks