Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


کہیں کہیں پہ ستاروں کے ٹوٹنے کے سوا

افق اداس ہے دنیا بڑی اندھیری ہے


لہو جلے تو جلے اس لہو سے کیا ہوگا

کچھ ایک راہ نہیں ہر فضا لُٹیری ہے

نظر پہ شام کی وحشت ، لبوں پہ رات کی اوس
کسے طرب میں سکوں ، کس کو غم میں سیری ہے

بس ایک گوشہ میں کُچھ دیپ جگمگاتے ہیں
وہ ایک گوشہ جہاں زُلفِ شب گھنیری ہے

یقین ہی نہیں آتا کہ تیری خدمت میں
یہ شعر میں نے کہے ہیں ! غزل یہ میری ہے !
٭٭٭
Umda Intekhab
Sharing ka shukariya