کتنا حسین پھر سے نظارہ بنا دیا
جیسے خدا نے اس کو دوبارہ بنا دیا
آیا تھا امتحان میں مضمون حسن پر
پرچے میں سب نے چہرہ تمہارا بنا دیا
کشتی کو آسرا کوئی تھوڑا سا تو رہے
رنگوں سے بادباں پہ کنارہ بنا دیا
یوسف کے حسن کی ذرا تانیث پوچھ لی
چہرہ ہر ایک نے ہی تمہارا بنا دیا
احسان لے سکا نہ خود اپنا ہی میں عدؔیم
خود کو بھی دوسروں کا سہارا بنا دیا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote



Bookmarks