google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: خواہش

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      خواہش




      خواہش




      کوئی جو ہوتا
      یہاں نہیں تو کہیں کسی اور دیس کی بے قراریوں میں
      کوئی جو ہوتا
      کبھی میں اپنی اداس سوچوں میں اس کا بے نام تصور سجا کے
      پہروں اداس لہجے میں باتیں کرتا
      اسے سناتا عذابِ جاں کے سفر کے قصے
      قدم قدم پہ بچھی ہوئی اک نظر کے قصے
      محبتوں اور ہجرتوں کے
      جدائیوں اور اداسیوں کے
      سبھی فسانے اسے سناتا
      کئی زمانے اسے سناتا جو دل پہ گذرے
      کبھی میں اپنے اداس جیون کی تنگ گلیوں کے حبس سے
      اور دکھ سے گھبرا کے
      اس کی جانب پیام لکھتا
      ہواؤں پہ اس کے نام لکھتا
      میں اس کو لکھتا کہ میری بستی کے سارے موسم تھکن زدہ ہیں
      ہماری صبحیں،ہماری شامیں،ہمارے سپنے ،ہماری چاہت
      ہمارا سب کچھ نجانے کن بے نشاں ٹھکانوں میں جابسا ہے
      اور آج کل ہم بغیر روحوں کے سنگ آسا بدن زدہ ہیں
      میں اس کو لکھتا
      کہ اب تو ہم سب مہیب نیندوں سے چیخ اٹھتے ہیں
      جیسے دیکھ آئے ہوں کسی خواب جاں بلب کو
      کبھی میں خوابوں میں اس سے ملتا
      وہ خواب کی زرد چاندنی میں
      مرے بدن کے قریب ہوتا
      میں اس کے مانوس لمس کو اپنی دھڑکنوں میں اتار لیتا
      مکان دل کو سنوار لیتا
      میں اس کو اپنا سمجھ کے اس سے سوال کرتا
      یہ کیسا دکھ ہے کہ خواب تک میں بھی روشنی کا حصول ممکن نہیں رہا ہے
      میں دیر تک اپنی دھن میں اس سے سوال کرتا
      مگر مرے ہر سوال پر وہ خموش رہتا
      میں اس کی خاموشیوں پہ دھیرے سے چونک اٹھتا
      مجھے یہ لگتا کہ وہ میرے درد سے بے خبر کہیں
      اپنی زرد آنکھوں سے دور گہرے خلا کو تکتا ہو
      اور خلا جیسے دور سے دور تک سسکتا ہو
      لمبی خاموشی اس کی پھرسے مجھے خود اپنے وجود میں قید کر کے
      مجھ کو اجاڑ دیتی
      میں پھر سے خود میں بکھر سا جاتا
      اور اپنی بیمار روح کی دھڑکنوں سے کہتا
      کوئی جو ہوتا
      یہاں نہیں تو کہیں کسی اور دیس کی بے قراریوں میں
      کوئی جو ہوتا




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: خواہش

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      خواہش




      کوئی جو ہوتا
      یہاں نہیں تو کہیں کسی اور دیس کی بے قراریوں میں
      کوئی جو ہوتا
      کبھی میں اپنی اداس سوچوں میں اس کا بے نام تصور سجا کے
      پہروں اداس لہجے میں باتیں کرتا
      اسے سناتا عذابِ جاں کے سفر کے قصے
      قدم قدم پہ بچھی ہوئی اک نظر کے قصے
      محبتوں اور ہجرتوں کے
      جدائیوں اور اداسیوں کے
      سبھی فسانے اسے سناتا
      کئی زمانے اسے سناتا جو دل پہ گذرے
      کبھی میں اپنے اداس جیون کی تنگ گلیوں کے حبس سے
      اور دکھ سے گھبرا کے
      اس کی جانب پیام لکھتا
      ہواؤں پہ اس کے نام لکھتا
      میں اس کو لکھتا کہ میری بستی کے سارے موسم تھکن زدہ ہیں
      ہماری صبحیں،ہماری شامیں،ہمارے سپنے ،ہماری چاہت
      ہمارا سب کچھ نجانے کن بے نشاں ٹھکانوں میں جابسا ہے
      اور آج کل ہم بغیر روحوں کے سنگ آسا بدن زدہ ہیں
      میں اس کو لکھتا
      کہ اب تو ہم سب مہیب نیندوں سے چیخ اٹھتے ہیں
      جیسے دیکھ آئے ہوں کسی خواب جاں بلب کو
      کبھی میں خوابوں میں اس سے ملتا
      وہ خواب کی زرد چاندنی میں
      مرے بدن کے قریب ہوتا
      میں اس کے مانوس لمس کو اپنی دھڑکنوں میں اتار لیتا
      مکان دل کو سنوار لیتا
      میں اس کو اپنا سمجھ کے اس سے سوال کرتا
      یہ کیسا دکھ ہے کہ خواب تک میں بھی روشنی کا حصول ممکن نہیں رہا ہے
      میں دیر تک اپنی دھن میں اس سے سوال کرتا
      مگر مرے ہر سوال پر وہ خموش رہتا
      میں اس کی خاموشیوں پہ دھیرے سے چونک اٹھتا
      مجھے یہ لگتا کہ وہ میرے درد سے بے خبر کہیں
      اپنی زرد آنکھوں سے دور گہرے خلا کو تکتا ہو
      اور خلا جیسے دور سے دور تک سسکتا ہو
      لمبی خاموشی اس کی پھرسے مجھے خود اپنے وجود میں قید کر کے
      مجھ کو اجاڑ دیتی
      میں پھر سے خود میں بکھر سا جاتا
      اور اپنی بیمار روح کی دھڑکنوں سے کہتا
      کوئی جو ہوتا
      یہاں نہیں تو کہیں کسی اور دیس کی بے قراریوں میں
      کوئی جو ہوتا

      Khobsurat Intekhab
      Share karne ka Shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: خواہش

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khobsurat Intekhab
      Share karne ka Shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •