Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
یوں دل میں تری یاد اتر آتی ہے جیسے

پردیس میں غم ناک خبر آتی ہے جیسے

آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے
ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے

لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا
یہ آنکھ تیرے نام پہ بھر آتی ہے جیسے

خود آپ ہوا روز اٹھاتی ہے دعائیں
اور آپ کہیں دفن بھی کر آتی ہے جیسے

اک قافلۂ ہجر گزرتا ہے نظر سے
اور روح تلک گرد سفر آتی ہے جیسے

جلتا ہے کوئی شہر کبھی دامن دل میں
سانسوں میں کبھی راکھ اتر آتی ہے جیسے


Khobsurat Intekhab
Share karne ka Shukariya