پُر کیف بہاریں آ نہ سکیں ، پر لطف نظارے ہو نہ سکے

دورِ مے رنگین چل نہ سکا ، فطرت کے اشارے ہو نہ سکے

عالم بھی وہی ہے ، دل بھی وہی ، تقدیر کو لیکن کیا کہیے

ہم آپ کے تھے ہم آپ کے ہیں ، ہاں آپ ہمارے ہو نہ سکے

~~



Similar Threads: