خدائے برتر

مری محبت
تری محبت کی رفعتوں سے عظیم تر ہے

تری محبت کا در خورِ اعتنا
فقط بیکراں سمندر
کہ جس کی خاطر
سدا تری رحمتوں کے بادل
کبھی کسی آبشار کی نغمگی کے موتی
کبھی کسی آبجو کے آنسو
کبھی کسی جھیل کے ستارے
کہیں سے شبنم کہیں سے چشمے کہیں سے دریا اُڑا کے لائے
کہ تیرے محبوب کو جلال و جمال بخشیں
تری محبت تو اس شہنشاہ کی طرح ہے
جو دوسروں کے ہنر سے، خونِ جگر سے
اپنی وفا کو دوام بخشے
مگر مری بے بساط چاہت
فقط مرے آنسوؤں سے
مرے لہو سے۔۔۔۔ میری ہی آبرو سے
رہی ہے زندہ
اگرچہ اس بے بضاعتی نے
مجھے ہمیشہ شکست دی ہے
مگر یہ ناکامیِ تماشا بھی

اس محبت سے کامراں تر عظیم تر ہے
جو اپنی سطوت کے بل پر
اوروں کی آہ و زاری سے
اپنے جذبِ وفا کی تشہیر چاہتی ہے
مری محبت نے
جو بھی نامِ حبیب سے کر دیا معنون
وہ حرف میرا ہے، میرا اپنا ہے
اے خدائے بزرگ و برتر
٭٭٭




Similar Threads: