کچھ اپنی آنکھ میں یاں کا نہ آیا
خَزَف سے لے کے دیکھا دُرِّ تر تک
جسے شب آگ سا دیکھا سلگتے
اُسے پھر خاک ہی پایا سحَر تک
گلی تک تیری لایا تھا ہمیں شوق
کہاں طاقت کہ اب پھر جائیں گھر تک
دکھائی دیں گے ہم میّت کے رنگوں
اگر رہ جائیں گے جیتے سَحر تک
کہاں پھر شور و شیون جب گیا میرؔ
یہ ہنگامہ ہے اُس ہی نوحہ گر تک
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks