درد ہی خود ہے خود دوا ہے عشق

شیخ کیا جانے تُو کہ کیا ہے عشق

تو نہ ہووے تو نظمِ کُل اٹھ جائے
سچے ہیں شاعراں خدا ہے عشق






Similar Threads: