کن نے لیا ہے تم سے مچلکہ کہ داد دو
ٹک کان ہی رکھا کرو فریاد کی طرف
ہم نے پر افشانی نہ جانی کہ ایک بار
پرواز کی چمن سے سو صیاد کی طرف
حیران کارِ عشق ہے شیریں کا نقش میرؔ
کچھ یوں ہی دیکھتا نہیں فرہاد کی طرف
Similar Threads:
کن نے لیا ہے تم سے مچلکہ کہ داد دو
ٹک کان ہی رکھا کرو فریاد کی طرف
ہم نے پر افشانی نہ جانی کہ ایک بار
پرواز کی چمن سے سو صیاد کی طرف
حیران کارِ عشق ہے شیریں کا نقش میرؔ
کچھ یوں ہی دیکھتا نہیں فرہاد کی طرف
Similar Threads:
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks