خبط کرتا نہیں کنارہ ہنوز
ہے گریبان پارہ پارہ ہنوز
آتشِ دل نہیں بجھی شاید
قطرۂ اشک ہے شرارہ ہنوز
اشک جھمکا ہے جب نہ نکلا تھا
چرخ پر صبح کا ستارہ ہنوز
عمر گزری دوائیں کرتے میرؔ
دردِ دل کا ہوا نہ چارہ ہنوز
Similar Threads:
خبط کرتا نہیں کنارہ ہنوز
ہے گریبان پارہ پارہ ہنوز
آتشِ دل نہیں بجھی شاید
قطرۂ اشک ہے شرارہ ہنوز
اشک جھمکا ہے جب نہ نکلا تھا
چرخ پر صبح کا ستارہ ہنوز
عمر گزری دوائیں کرتے میرؔ
دردِ دل کا ہوا نہ چارہ ہنوز
Similar Threads:
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks