کب تلک یہ ستم اُٹھائیے گا
ایک دن یوں ہی جی سے جائیے گا
شکلِ تصویر بے خودی کب تک
کسو دن آپ میں بھی آئیے گا
سب سے مل چل، کہ حادثے سے پھر
کہیں ڈھونڈا بھی تو نہ پائیے گا
کہیے گا اُس سے قصۂ مجنوں
یعنی پردے میں غم سنائیے گا
(ق)
شرکتِ شیخ و برہمن سے میرؔ
کعبہ و دَیر سے بھی جایئے گا
اپنی ڈیڑھ اینٹ کی جُدی مسجد
کسی ویرانے میں بنائیے گا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks