گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
ہم کو بن دوشِ ہوا باغ سے لایا نہ گیا
سر نشینِ رہِ مے خانہ ہوں میں کیا جانوں
رسمِ مسجد کے تئیں شیخ کہ آیا نہ گیا
حیف وے جن کے وہ اس وقت میں پہنچا جس وقت
اُن کنے حال اشاروں سے بتایا نہ گیا
میرؔ مت عذر گریباں کے پھٹے رہنے کا کر
زخمِ دل چاکِ جگر تھا کہ سلایا نہ گیا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks