Originally Posted by intelligent086 آئے بہار جائے خزاں ہو چمن درست بیمار سال بھر کے نظر آئیں تندرست حالِ شکستہ کا جو کبھی کچھ بیان کیا نکلا نہ ایک اپنی زباں سے سخن درست رکھتے ہیں آپ پاؤں کہیں پڑتے ہیں کہیں رفتار کا تمہاری نہیں ہے چلن درست جو پہنے اُس کو جامۂ عریانی ٹھیک ہو اندام پر ہر اک کے ہے یہ پیرہن درست آرائشِ جمال کو مشاطہ چاہیئے بے باغبان کے رہ نہیں سکتا چمن درست آئینہ سے بنے گا رُخِ یار کا بناؤ شانے سے ہو گی زلفِ شکن در شکن درست کم، شاعری بھی نسخۂ اکسیر سے، نہیں، مستغنی ہو گیا جسے آیا یہ فن درست آتش! وہی بہار کا عالم ہے باغ میں تا حال ہے دماغِ ہوائے چمن درست ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks