یہ جورو جورش تھے کہاں پہلے عشق میں
تم نے جفا ریاض سے رسم وفا چلی
ان کے دماغ میں جو چلی بھی تو کیا چلی
کہنے لگے ریاض سے رسم و فا چلی
ہم پر گمان جور ، بنے آپ جو رکش
لب پر ہمارے موج تبسم سی آ چلی
یہ التفات بھی ہے غنیمت کہ آج کل
ہے بزم دوستاں کی روایت چلا چلی
انشا چلے ، ریاض چلے ، یوسفی چلے
خلقت تمام جانب کوہ ندا چلی
کس طور کون کون سے پتے کو تھامیے
باغ وفا میں تو ہے خزاں کی ہوا چلی
Similar Threads:
Bookmarks