حسن کہتا ہے اک نظر دیکھو
دیکھو اور آنکھ کھول کر دیکھو
سن کے طاؤس رنگ کی جھنکار
ابر اٹھا ہے جھوم کر دیکھو
پھول کو پھول کا نشاں جانو
چاند کو چاند سے ادھر دیکھو
جلوۂ رنگ بھی ہے اک آواز
شاخ سے پھول توڑ کردیکھو
جی جلاتی ہے اوس غربت میں
پاؤں جلتے ہیں گھاس پر دیکھو
جھوٹی امید کا فریب نہ کھاؤ
رات کالی ہے کس قدر دیکھو
نیند آتی نہیں تو صبح تلک
گردِ مہتا ب کا سفر دیکھو
اک کرن جھانک کر یہ کہتی ہے
سونے والو ذرا ادھر دیکھو
خمِ ہر لفظ ہے گلِ معنی
اہل تحریر کا ہنر دیکھو
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks