ہر ادا آبِ رواں کی لہر ہے
جسم ہے یا چاندنی کا شہر ہے
پھر کسی ڈوبے ہوۓ دن کا خیال
پھر وہی عبرت سراۓ دہر ہے
اڑ گۓ شاخوں سے یہ کہہ کر طیور
اس گلستاں کی ہوا میں زہر ہے
Similar Threads:
ہر ادا آبِ رواں کی لہر ہے
جسم ہے یا چاندنی کا شہر ہے
پھر کسی ڈوبے ہوۓ دن کا خیال
پھر وہی عبرت سراۓ دہر ہے
اڑ گۓ شاخوں سے یہ کہہ کر طیور
اس گلستاں کی ہوا میں زہر ہے
Similar Threads:
bht khoob Sharing
پسندیدگی کا شکریہ
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks