یادش بخیر! جب وہ تصور میں آ گیا
شعر و شباب و حسن کا دریا بہا گیا
جب عشق اپنے مرکزِ اصلی پہ آ گیا
خود بن گیا حسین، دو عالم پہ چھا گیاجو دل کا راز تھا اسے کچھ دل ہی پا گیاوہ کر سکے بیاں، نہ ہمیں سے کہا گیاناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اڑا گیاخوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچا گیااپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہلِ دلہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیادل بن گیا نگاہ، نگہ بن گئی زباںآج اک سکوتِ شوق قیامت ہی ڈھا گیامیرا کمالِ شعر بس اتنا ہے اے جگروہ مجھ پہ چھا گئے، میں زمانے پہ چھا گیا٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks