وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیے
زندگی سے رُوٹھ جانا چاہیے
ہمتِ قاتل بڑھانا چاہیے
زیرِ خنجر مُسکرانا چاہیے
زندگی ہے نام جہد و جنگ کا
موت کیا ہے، بھُول جانا چاہیے
ہے انہیں دھوکوں سے دل کی زندگی
جو حسیں دھوکا ہو ، کھانا چاہیے
لذتیں ہیں دشمنِ اوجِ کمال
کلفتوں سے جی لگانا چاہیے
ان سے ملنے کو تو کیا کہیے جگر!
خود سے ملنے کو زمانہ چاہیے
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks