محبت کی محبت تک ہی جو دنیا سمجھتے ہیں
خدا جانے وہ کیا سمجھے ہوئے ہیں، کیا سمجھتے ہیںجمال رنگ و بو تک حسن کی دنیا سمجھتے ہیںجو صرف اتنا سمجھتے ہیں، وہ آخر کیا سمجھتے ہیںمے و مینا کے پردے ان کو دھوکا دے نہیں سکتےازل کے دن سے جو راز مے و مینا سمجھتے ہیںخبر اس کی نہیں ان خام کاران محبت کواسی کو دکھ بھی دیتے ہیں جسے اپنا سمجھتے ہیںفضائے نجد ہو، یا قیس عامر، اے جگر! ہم تمجو کچھ بھی ہے اسے عکس رخ لیلیٰ سمجھتے ہیں٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks