اوس پڑے بہار پر، آگ لگے کنار میں

تم جو نہیں کنار میں، لطف ہی کیا بہار میں


اس پہ کرے خدا رحم گردش ِ روزگار میں
اپنی تلاش چھوڑ کر جو ہے تلاش ِ یار میں

ہم کہیں جانے والے ہیں دامن ِ عشق چھوڑ کر
زیست تیرے حضور میں، موت تیرے دیار میں
٭٭٭




Similar Threads: