سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو
کوئی قاتل برسرِ کار آئے تو
سرخ رو ہو جاؤں میں تو یار ابھیدل سلیقے سے سرِ دار آئے تو
وقت سے اب اور کیا رشتہ کریںجانِ جاناں ہم تجھے ہار آئے تو
سب ہیں حامی آسماں کے اے زمیںکوئی تیرا بھی طرفدار آئے تو
اے عزا دارو! کرو مجلس بپاآدمی۔۔انسان کو مار آئے تو
Similar Threads:
Bookmarks