Originally Posted by intelligent086 کوئے جاناں میں اور کیا مانگو حالتِ حال یک صدا مانگو ہر نفس تم یقینِ منعم سے رزق اپنے گمان کا مانگو ہے اگر وہ بہت ہی دل نزدیک اس سے دُوری کا سلسلہ مانگو درِ مطلب ہے کیا طلب انگیز کچھ نہیں واں سو کچھ بھی جا مانگو گوشہ گیرِ غبارِ ذات ہوں میں مجھ میں ہو کر مرا پتا مانگو مُنکرانِ خدائے بخشندہ اس سے تو اور اک خدا مانگو اُس شکمِ رقص گر کے سائل ہو ناف پیالے کی تم عطا مانگو لاکھ جنجال مانگنے میں ہیں کچھ نہ مانگو فقط دُعا مانگو Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks