نئی خواہش رچائی جا رہی ہے
تیری فُرقت منائی جا رہی ہے
نبھائی تھی نہ ہم نے جانے کس سے
کہ اب سب سے نبھائی جا رہی ہے
ہمارے دل محلے کی گلی سے
ہماری لاش لائی جا رہی ہے
کہاں لذت وہ سوزِ جستجو کی
یہاں ہر چیز پائی جا رہی ہے
خوشا اِحوال اپنی زندگی کا
سلیقے سے گنوائی جا رہی ہے
دریچوں سے تھا اپنے بیر ہم کو
سو خود دیمک لگائی جا رہی ہے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks