Originally Posted by intelligent086 تمھارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو تمھارے بعد بھلا کیا ہے وعدہ و پیماں بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو تمھارے ہجر کی شب ہائے تار میں جاناں کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو جنوں وہی ہے، وہی میں، مگر ہے شہر نیا یہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو کسے ہے خواہشِ مرہم گری مگر پھر بھی میں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو تمھاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی کچھ اپنا حال سنبھال لوں اگر اجازت ہو Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks