Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

نیند تو خواب ہو گئی شاید

جنس نایاب ہو گئی شاید

اپنے گھر کی طرح وہ لڑکی بھی
نذرِ سیلاب ہو گئی شاید

تجھ کو سوچوں تو روشنی دیکھوں
یاد ، مہتاب ہو گئی شاید

ایک مدت سے آنکھ روئی نہیں
جھیل پایاب ہو گئی شاید

ہجر کے پانیوں میں عشق کی ناؤ
کہیں غرقاب ہو گئی شاید

چند لوگوں کی دسترس میں ہے
زیست کم خواب ہو گئی شاید

***


Nice Sharing ......
Thanks