بھولے بادشاہ ! چاچا جی سے ۔
پاجی ! میں سوچ رہا ہوں کہ آپ کو ایک مرغی تحفے میں دوں ، چاچا جی یہ سن کر خوش ہو گئے اور مرغی کا انتظار کرنے لگے ، لیکن جب ایک ہفتہ گزر گیا اور مرغی نہیں آئی تو اُنہوں نے بھولے بھائی سے پوچھ ہی لیا ۔
چاچا جی ۔ بھولے ! تم نے تو کہا تھا کہ تم مجھے تحفے میں ایک مرغی دو گے ؟
بھولے بادشاہ ۔ پا جی ! وہ تو اب تندرست ہو گئی ہے ۔
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks