مختصر سی یہ بات ہے ہمدم
تجھ سے میری حیات ہے ہمدم



تجھ کو اپنا خیال رکھنا ہے
تُو مری کائنات ہے ہمدم



شام ہونے کو ہے چلا بھی آ
زندگی بے ثبات ہے ہمدم



اپنی آنکھیں جلا کے میز پہ رکھ
کتنی تاریک رات ہے ہمدم



یہ الگ دید کو ترستی ہوں
چار سو تیری ذات ہے ہمدم
٭٭٭




Similar Threads: