رات کو کیسے سحر کر پائیں گے تیرے بغیر
چھوڑ کر مت جا ہمیں مر جائیں گے تیرے بغیر
کون لپٹے گا گلے سے پیار سے دیکھے گا کونیاد کی باہوں سے دل بہلائیں گے تیرے بغیر
زندگی کے شہر میں خاموشیاں چھا جائیں گیاور سناٹوں میں ہم گھبرائیں گے تیرے بغیر
رات بھر باتیں کریں گے ہم تری تصویر سےاور تیرا غم کسے بتلائیں گے تیرے بغیر
فاصلوں سے ضبط کا ہم کو تو اب یارا نہیںخود کو کیسے کس طرح سمجھائیں گے تیرے بغیر٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks