google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: جی-ایم و بیگم جی-ایم

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      جی-ایم و بیگم جی-ایم


      یہ مشہور زمانہ بات ہے کہ عہدے بدلتے ساتھ انسان اپنی اوقات تبدیل کرتا جاتا ہے .حالانکہ غور طلب بات یہ ہے کہ انسان کو پیدا کرنے والی ذات الله جلّ جلال نے تمام مخلوقات کو اپنے ایک حکم سے پیدا کر دیا اور یہ ہی انسان کی حقیقت ہے، کہ الله پاک کا حکم ہوا تو انسان اپنی ماں کی کوکھ میں آ گیا اور جب الله پاک کا حکم ہوا انسان چاہے شہنشاہ سلطنت ہو ابدی نید سو گیا. پھر بھی حضرت انسان خود کو پیسہ، عہدے ، مقام ، رہائش اور عزت کے پلڑے میں تولتا رہتا ہے ، ایک منیجر کو جیسے ہی جی ایم کا عہدہ دیا جاتا ہے اسکو سرخاب کے پر لگ جاتے ہیں ،ضروری نہیں کے تمام انسان ہی ایسے ہوں مگر اکثریت ایسے ہی لوگوں کی ہے کہ جو اپنے سرخاب کے پر لئے آسمانوں میں اڑے پھرتے ہیں . سر جو پہلے منیجر صاحب ہوا کرتے تھے اب خود کو بڑے صاحب کہلوانا پسند کرتے ہیں، اور اور جو ان کی میڈم ہوا کرتی ہیں اب وہ خود کو بیگم صاحبہ کہلا کر خاصی خوشی محسوس کرتی ہیں، گویا بڑے صاحب کے جتنے بھی دفتری ہیں وہ بیگم صاحبہ کے بھی دفتری بن جاتے ہیں، گھر کے بل جمع کروانے کے کام ہوں یا کچھ اور بازاری کام وہ تمام کام اب جی ایم کے دفتریوںکی ذمہ داری ہوتے ہیں ، لان میں موسموں کے بدلتے بیل بوٹے ہوں ،مالی سے ادب و لحاظ کے کھاتے میں مفت میں یہ لان تو کیا بلکہ بیگم صاحبہ کے والدین کے لان بھی سیٹ کروائے جاتے ہیں، بیگم صاحبہ کی دلچسپی کچن سے ہٹ کر ٹیلیفونی روابط میں زیادہ پائی جانے لگتی ہے، غرض یہ کہ بیگم صاحبہ کا پہننا اوڑھنا ، چلنا پھرنا ، سجنا سنوارنا ، پارلر آنے جانے کے رواج ، اور دنیا سے الگ نظر آنے کی خواہشات میں اضافے بڑھنے لگتے ہیں،


      حیرت تو اس بات پر ہوتی ہے کہ ہم عام عوام بھی ان لوگوں کو دنیا سے ہٹ کر عزت دینے میں ذرا بھی نہیں چوکتے ،
      بلکہ یہ شروعات تو عام لوگ ہی کیا کرتے ہیں کے اپنے آپ بڑےعہدوں پر فائز لوگوں کو اڑن کھٹولے پر بیٹھا دیتے ہیں کہ جن کے کھٹولے کو ہم آسمان میں اڑنے والی چیز سمجھ کر ان کو کوئی بڑی اونچی ہستی سمجھنے لگتے ہیں، اور خود کو ان سے کمتر ، آخر یہ دھری شہرت ہم نے کیوں دے رکھی ہے انسان کو ، اس میں جتنا ان اڑن کھٹولوں کے مالکان کا قصور ہے اتنا ہی ہم لوگوں کا بھی قصور ہے ،
      کیوں انسان میں فرق پیدا کر دیا ہے، ایک انسان کو اس کے عہدے کی وجہ سے سرکاری بھی اور غیر سرکاری پروٹوکول بھی دیا جاتا ہے ، کیا انسان یہ بھول گیا ہے کہ اسکا اس دنیا میں آنے کا مقصد حیات یہ تو بلکل بھی نہیں ہے ، بلکہ کچھ اور ہی ہے .


      انسان نے خود کو عجیب و غریب الفاظ کا سہارا دے کر بہلا رکھا ہے، یعنی طبعیت اگر اس طرف مائل ہو بھی رہی ہے، کہ نہیں ہم سب انسان ہیں اور برابر ہیں تو خود کو اپنے ہی بنائے الفاظ اور جملوں سے بھٹکا لیتے ہیں ، جھوٹی تسلی دے لیتے ہیں جیسے

      "کیا کریں یار دنیا ہے تو دنیا داری بھی ہے"
      کیا کریں دنیا کے حالات کے ساتھ گزارا کرنا پڑتا ہے
      کیا کیجئے دنیا داری بھی تو نبھانا پڑتی ہے


      مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم یہ بھول بیٹھے ہیں کہ یہ باتیں صرف اپنے آپ کو شیطان کے ورغلائے ہوئے راستے پر ڈالنے کے لئے بہانے ہیں .ایک مومن کا مقصد حیات یہ نہیں کہ دنیا میں آئے ، پیسہ ، شہرت ، صحبت اور نام کمائے اور پھردنیا کی یہ دولّت دنیا ہی میں چھوڑ کر اس دنیا فانی سے کوچ کر جائے ، یعنی خالی ہاتھ آئے اور خالی دامن لوٹ جائے ،
      اور تو اور یہ جانتے بوجھتے کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا ، پاک و ناپاک میں کیا تمیز ہے ، فلاح اور شر کا کیا فرق ہے ، تعلیم اور علم میں نمایاں فرق کو سجھنے کی بجائے دنیاوی ناپ تول میں لگے ہوئے ہیں . الله پاک نے علم کا حصول ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض کر دیا ہے، مگر ہم ہیں کے صرف تعلیم کے پیچھے گامزن ہیں، تعلیم تب تک مکمل نہیں ہوتی جب تک کہ اس کو علم کے ساتھ سنوارا نا جائے . اور علم یہ نہیں کہ بڑے عہدوں پر نافذ ہو کر انسانیت کی توہین پر اتر آیئں ، عاجزی ترک کر کے تکبر اپنا لیں ، قبر کی حقیقت کو بھول کر صرف زندگی میں مگن رہیں. سب بے لباس اس دنیا میں آئے تھے ، اور اس دنیا کے سونے چاندی کے تاروں سے مزین لباس چھوڑ صرف سفید ان سلی چادر میں اس دنیا سے رخصت جایئں گے، یہ ہی حقیقت ہے انسان کی .

      جیسے انسان کا اس دنیا میں آنا صرف الله پاک کا حکم ہے ، اس ہی طرح الله پاک نے ایک حکم انسان کو بھی دیا ہے . اور وہ حکم ہے دنیا اور آخرت کو سنوارنے کا . کوئی اور اس بات کو سمجھے نہ سمجھے ، مگر ایک سمجھدار اور اہل علم انسان یہ بات ضرور سمجھے گا کہ انسان کا، مسلمان کا مومن کا مقصد حیات بل آخر ہے کیا ؟




      بہت شکریہ آپ سب کی دعا کی طلبگار


      روبی اکرم





      Similar Threads:





    2. #2
      Designer www.urdutehzeb.com/public_html Daniel-7's Avatar
      Join Date
      Aug 2014
      Location
      Dhaka, Bangladesh
      Posts
      1,241
      Threads
      396
      Thanks
      194
      Thanked 284 Times in 127 Posts
      Mentioned
      51 Post(s)
      Tagged
      4299 Thread(s)
      Rep Power
      105

      Re: جی-ایم و بیگم جی-ایم

      Thanks for sharing!!!!


    3. #3
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: جی-ایم و بیگم جی-ایم

      پسندیدگی کا بے حد شکریہ






    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •