وہ ماہتاب جو ڈوبا ھوا ملال میں تھا
مجھے خبر ھی نہیں ھے میں کس خیال میں تھا

شکست کھا کے بھی میں سرخرو سا لگتا ھوں
کہ دوستی کا مزا دشمنوں کی چال میں تھا