میں اُداس رستہ ہوں شام کا ، مجھے آہٹوں کی تلاش ہے
یہ ستارے سب ہیں بُجھے بُجھے مجھے جگنوؤں کی تلاش ہے
وہ جو اِک دریا تھا آگ کا ، سبھی راستوں سے گذر گیا
ہمیں کب سے ریت کے شہر میں نئ بارشوں کی تلاش ہے