ٹوٹتا جب بھی فلک پر کوئی ستارا دیکھا
ہم نے جانا کہ کوئی اپنے ہی جیسا دیکھا
کوئی دوست نہیں بے سروسامانی میں
دشت میں صرف سرابوں کا سہارا دیکھا