Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Ubaid (04-01-2018)
بارشوں نے کام دریا کا کیا
کیا کریں گے اب کنارے ٹوٹ کر
اک تمہارا عشق زندہ رہ گیا
مر گئے ہم لوگ سارے ٹوٹ کر
مجھ کو پھر اذنِ مسافت دے گئے
آسماں پر کچھ ستارے ٹوٹ کر
ہم سفالِ بے مرکب ہیں ندیم
گر رہے ہیں بت ہمارے ٹوٹ کر
بچھڑ کے تجھ سے کہاں دور ہم کو جانا ہے
یہی کہ شام سے پہلے ہی لوٹ آنا ہے
تو میری آنکھ کو پہنا لہو لہو آنسو
کہ پانیوں سے تو رشتہ مرا پرانا ہے
تمام شب کی تھکن کو اتارنے کے لیے
ہماری آنکھ میں اب چاند نے نہانا ہے
یہ چاہتوں کا نہیں نفرتوں کا قصہ ہے
ابھی تو نام کہانی میں تیرا آنا ہے
ابھی تو صبح کے آثار بھی نہیں جاگے
ابھی تو شور پرندوں نے بھی مچانا ہے
کبھی درخت کبھی جھیل کا کنارا ہے
یہ ہجر ہے کہ محبت کا استعارا ہے
There are currently 6 users browsing this thread. (0 members and 6 guests)
Bookmarks