Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Ubaid (04-01-2018)
کس درجہ پر سکون تھی وہ فاختہ جسے
گھیرے میں لے چکا تھا تناؤ کمان کا
کس خوش دَہن کا نام لیا اِس نے بعدِ عمر
ٹھہرا ہے اور ذائقہ ماجد زبان کا
٭٭٭
ریت پہ طوفاں کی تحریروں جیسے ہیں
سارے یقیں پانی پہ لکیروں جیسے ہیں
اِک اِک شخص حنوط ہُوا ہے حیرت سے
جتنے چہرے ہیں ، تصویروں جیسے ہیں
از خود ہی پڑ جائیں نام ہمارے یہ
درد کے سب خّطے ، جاگیروں جیسے ہیں
پاس ہمارے جو بھی جتن ہیں بچاؤ کے
ڈوبنے والوں کی تدبیروں جیسے ہیں
پسپائی کی رُت میں ہونٹ کمانوں پر
ماجد جتنے بول ہیں ، تیروں جیسے ہیں
زورآور کو ہم وجہِ آزار کہیں، کیا کہتے ہو
دشت میں رہ کر چیتے کو خونخوار کہیں، کیا کہتے ہو
بِن شعلوں کے جسموں جسموں جس کی آنچ سمائی ہے
بے آثار ہے جو، اُس نار کو نار کہیں، کیا کہتے ہو
بہرِ نمونہ کھال جہاں ادھڑی ہے کچھ کمزوروں کی
اُس دربار کو جَور کا ہم تہوار کہیں،کیا کہتے ہو
There are currently 8 users browsing this thread. (0 members and 8 guests)
Bookmarks