Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Ubaid (04-01-2018)
کسی طرح تو بیانِ حرفِ آرزو کرتے
جو لب سِلے تھے تو آنکھوں سے گفتگو کرتے
اُسے فراز اگر دکھ نہ تھا بچھڑنے کا
تو کیوں وہ دور تلک دیکھتا رہا مجھ کو
ستم تو یہ ہے کہ ظالم سخن شناس نہیں
وہ ایک شخص کہ شاعر بنا گیا مجھ کو
یہ قربتیں ہی تو وجہِ فراق ٹھہری ہیں
بہت عزیز ہیں یارانِ بے وفا مجھ کو
یہ اور بات کہ اکثر دمک اٹھا چہرہ
کبھی کبھی یہی شعلہ بجھا گیا مجھ کو
تجھے تراش کے میں سخت منفعل ہوں کہ لوگ
تجھے صنم تو سمجھنے لگے خدا مجھ کو
چٹخ اٹھا ہوں سلگتی چٹان کی صورت
پکار اب تو مرے دیر آشنا مجھ کو
وہ کپکپاتے ہوئے ہونٹ میرے شانے پر
وہ خواب سانپ کی مانند ڈس گیا مجھ کو
ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کو
کہ خود جدا ہے تو مجھ سے نہ کر جدا مجھ کو
اِس چکا چوند میں آنکھیں بھی گنوا بیٹھو گے
اُس کے ہوتے ہوئے پلکوں کو جھکائے رکھنا
There are currently 4 users browsing this thread. (0 members and 4 guests)
Bookmarks