یوں تو کرنے کو احتیاط بھی کی
ان کو چاہا بھی ان سے بات بھی کی
مدت کے بعد آج اسے دیکھ کر منیر
اک بار دل تو دھڑکا مگر پھر سنبھل گیا
رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات ہے میری زندگی وفا نہ کرے
زندگی یوںہی بہت کم ہے محبت کے لیۓ
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
اب وفا کا صلہ وفا سے نہیں ملتا
لگتا ہے خلوص سے دنیا بیزار ہوئی
Meri tehreer mein pinhaa'n hay meri rooh ka durd,
mujhay samajhna hay to meri tehreer ko perh laina tum....
وہ بے وفا نا تھا یونھی بدنام ہوگیا فراز۔
ہزاروں چاھنے والے تھے،کس کس وفا کرتا۔
بستی بسا رہا ہوں دل میں تمہارے نام کی
ڈرتے ہیں کہیں ہو نہ جائے یہ ویران
خطا اگر ہو بھی جائے تو معاف کرنا
آخر میں بھی تو ہوں ایک انسان
نہ اتنا ٹوٹ کے ملنا کہ دل میں شک گزرے
خلوص میں بھی ضروری ہے کہ فاصلہ کھنا
There are currently 10 users browsing this thread. (0 members and 10 guests)
Bookmarks