دیکھتا ہوں نصاب پتھر کے
آنکھ شیشے کی ، خواب پتھر کے
میرے آنگن میں پیڑ بیری کا
سہہ رہا ہے عذاب پتھر کے
کون رکھتا ہے روز رستے میں
میری خاطر گلاب پتھر کے
بتکدے کے سوال پر یارو
کون سنتا جواب پتھر کے
جانے کس کی تلاش میں گم ہیں
قافلے زیرِ آب پتھر کے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote




Bookmarks