کام پل میں مرا تمام کیا
غرض اُس شوخ نے بھی کام کیا
(ق)
سعیِ طوفِ حرم نہ کی ہرگز
آستاں پر ترے مقام کیا
تیرے کُوچے کے رہنے والوں نے
یہیں سے کعبے کو سلام کیا
کوئی عاشق نظر نہیں آتا
ٹوپی والوں نے قتلِ عام کیا
عشقِ خوباں کو میرؔ میں اپنا
قبلہ و کعبہ و امام کیا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks