بیگانہ وار اس سے ملاقات ہو تو ہو
اب دور دور ہی سے کوئ بات ہو تو ہو
مشکل ہے پھر ملیں کبھی یارانِ رفتگاں
تقدیر ہی سے اب یہ کرامات ہو تو ہو
ان کو تو یاد آۓ ہوۓ مدّتیں ہوئیں
جینے کی وجہ اور کوئ بات ہو تو ہو
کیا جانوں کیوں الجھتے ہیں وہ بات بات پر
مقصد کچھ اس سے ترکِ ملاقات ہو تو ہو
Similar Threads:
Bookmarks