جیتا ہی نہیں ہو جسے آزارِ محبت
مایوس ہوں میں بھی کہ ہوں بیمارِ محبت
ہر جنس کی خواہاں ملے بازار جہاں میں
لیکن نہ ملا کوئی خریدار محبت
اس راز کو رکھ جی ہی میں تاجی بچے تیرا
زنہار جو کرتا ہو تُو اظہار محبت
بے کار نہ رہ عشق میں تُو رونے سے ہرگز
یہ گریہ ہی ہے آبِ رُخِ کارِ محبت
کیا کیا لکھا ہے میں نے وہ میرؔ کیا کہے گا
گم ہووے نامہ بر سے یا رب مری کتابت
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks